کل بیٹھے بیٹھے جی مے آیا کی ایک پرانے دوست سے مل آؤں بس جمہ کی نماز کے بعد سیدھا انکے گھر گیا مگر وہ گھر پہ موجود نہی تھے دریافت کرنے پہ معلوم ہوا کے صاحب اگلے ہفتے وطن اے عزیز کو جا رہیں ہیں اسلیے کچھ خریداری کے لئے بازار گئے ہیں میں وہیں بیٹھ کر انکا انتظار کرنے لگا . تھوڑی دیر باد صاحب بازار سے واپس آگے ہم دونو مے بات چیت ہونے لگی تبھی میری نظر انکے داڑھی پرگئی جو بالکل چھوٹی ہو گی تھی اور نیا رنگ بھی چڑھا ہوا تھا . میں اپنی مسکراہٹ روک نہ پایا . دوست تھودا شرمندہ سا محسوس کرنے لگا کہنے لگا ,مینے چھوٹا کرنے کو نہ کہا تھا بد بخت نے اسے کچھ زیادہ ہی چھوٹا کردیا . مینے کہا کوئی بات نہی اکثر ایسا ہو جاتا ہے . پھر کہنے لگا اسپے نَیے رنگ کا کوئی مطلب نہ نکالنا دوست یہ صرف کچھ ذاتی خیالات کا نتیجہ ہے کے مینے اپنے داڑھی کو رنگوا لیا ہے نہیں تو مجھے کوئی خاص شوق نہی ہے نوجوان بننے کا. نوجوانی کیا ہے کیا ہے, خوبصورتی کیا ہے ,کون سی ایسی آنکھ ہے جو نہی بہہ جاییگی ایک دن وو کونسی یجوانی ہے جو باقی رہیگی یا وہ کونسا انسان ہے جو مٹی مے نہ ملیگا مگر دنیا بھی ایک الگ شہ ہے سب کچھ جانتے ہوےبھی دکھاوا کرنا پڑتا ہے اپنے لئے نہ سہی تو کمسے کم بچوں کے لئے یا اپنے شریک حیات کے لئے .میں اپنی ہنسی روک نہ پایا اور پھر ہم دونو چائے پینے باہر چلے گئے
میں سوچنے لگا کے ایسی بھی کیا مجبوری ہے کی بیگم کے پاسس بن کالا کے نہی جا سکتے . پھر خیال آیا کے چلو اسے یہ پتا چلتا ہے کہ بندا شریف ہے تبھی بیوی کو اتنی اہمیت دے رہا ہے . یا پھر اکثر لوگ اپنی کمزوری کو چھپانے کے لئے اوپر سہ کچھ الگ لبادہ اوڑھ لیتے ہے ، یا پھر وطن اے عزیز مے اپنے پرانے عزیزوں کا خیال کچھ تبدیلیاں لانے کو مجبور کردیتا ہے. آپ چاہے عمر کے کسی بھی پراو پہ پہنچ جاییں لیکن جوانی کی یادیں بھی کوئی چیز ہوتی ہے اور ان یادوں مے کھو کر انسان جوان ہونے کی ناکام کوشش کرتا رہتا ہے
بھرحال صورت یہ تھی کی میرا دوست بہت ہی زیادہ خوش تھا . باربار اپنے چھوٹی بیٹی کا ذکر کر رہا تھا اور بتاے جا رہا تھا کہ وہ کیسے کیسے شرارت کرتی ہے اور اسکے لئے اسنے کیا کیا لیا ہے وغیرہ وغیرہ.... تبھی انکے فون کی گھنٹی بجی انہونے مارے خوشی کے فون اسپیکر پی رکھ کے بات کرنے کی کوشش کی تبھی ادھر سے آواز آی "اسبار اس چڑیل کے گھر تو نہی جاؤگے " .......... دوست نے کہا بیگم آپ فکر نہ کریں میں کی سالوں سے مسلّط آپکا ہی ہوں ، نہی مجھے کوئی فکر نہی ہے بس اگر اس بار ایسی کچھ بھنک بھی لگی تو اپنے بچچوں کو اپنے ساتھ لیجانا ........فون کاٹ کر ھم دونو زور زور سے ہنسے لگے . یہ میرے بچپن کا دوست ہے اور ہم دودنو ایک دوسرے کے سارے کہانیوں سے واقف ہیں .
No comments:
Post a Comment